نوئیڈا:08 /اپریل (ایس اونیوز /آئی این ایس انڈیا) 16 سال کی ایک لڑکی کو تین نوجوانوں نے 51 دنوں تک یرغمال بنا کر رکھا اور اس کے ساتھ گینگ ریپ کرتے رہے۔مامورا علاقے میں رہنے والی نوجوان کو اس کے پڑوس میں رہنے والے دو نوجوان ایک نامعلوم جگہ لے گئے تھے اور اسے وہاں یرغمال بنا کر رکھ لیا،کسی طرح لڑکی وہاں سے بھاگ نکلنے میں کامیاب ہوئی اور اپنی کہانی سنائی۔پولیس نے بتایا کہ لڑکی پڑھی لکھی نہیں ہے اور وہ بتا نہیں پا رہی ہے کہ نوجوانوں نے اسے کہاں یرغمال بنا کر رکھا تھا، تاہم انہوں نے ان دو لڑکوں کو شناخت کرلیاہے جو وہاں اس کے ساتھ گندی حرکت کرتے تھے۔
لڑکی کے اہل خانہ نے بتایا کہ بار بار کوشش کرنے کے باوجود پولیس شکایت درج نہیں کر رہی تھی، ایس پی (کرائم) کے پاس جانے کے بعد ایف آئی آر درج کی گئی۔لڑکی کے والد کی طرف سے دی گئی شکایت کے مطابق چھوٹو اور سورج دونوں ان کے گھر گئے اور بیٹی کا اعتماد جیت کر اسے اغوا کر لے گئے۔یہ واقعہ مارچ کے پہلے ہفتے میں ہواتھا، لڑکی کے والد ایک فیکٹری میں کام کرتے ہیں اور ملزم لڑکوں میں چھوٹو مدھیہ پردیش کے چھتر پور اور سورج مہوبہ کا رہنے والا ہے۔شکایت کے مطابق اغوا کی گئی لڑکی کو ایک کمرے میں یرغمال بنا کر رکھا گیا تھا، جہاں اس کے ساتھ 2 مارچ سے لے کر 22 اپریل تک کئی بار ریپ کیا گیا۔ملزمان نے فرار ہونے کی کوشش پر اسے جان سے مارنے کی دھمکی دی تھی۔ان کی غیر موجودگی میں آدتیہ کشوری کے ساتھ مارپیٹ کرتا تھا، وہ نوئیڈا سیکٹر 135 میں رہتا ہے۔ شکایت کنندہ والد نے بتایا کہ تیسرا ملزم آدتیہ باندہ ضلع کا رہنے والا ہے۔22 اپریل کونابالغ کسی طرح وہاں سے بھاگ نکلنے میں کامیاب ہوئی اور اپنے ماں باپ کے پاس پہنچی۔
اس معاملے میں پولیس افسر کا کہنا ہے کہ شروع میں نوجوان کے والد نے ملزم کے ساتھ مبینہ طور پر سمجھوتہ کر لیا تھا، لیکن بعد میں باپ نے کہا کہ سمجھوتہ دباؤ میں کیا گیا تھا۔فیز3 ایس ایچ اواکھلیش ترپاٹھی نے کہا کہ پولیس کے سامنے کسی کاغذات پر دستخط نہیں کئے گئے تھے، ہم نے ایف آئی آر درج کر لی ہے اور جلد نوجوان کا بیان لیا جائے گا۔